متھرا،13اگست؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش کے متھرا ضلع میں گزشتہ 2جون کو پیش آئے واقعہ کے تین ملزمان پر قومی سلامتی قانون نافذ کرنے کی پولیس کی رپورٹ قبول کر لی گئی ہے۔پولیس سپرنٹنڈنٹ(شہر) آلوک پریہ درشی نے بتایا کہ سرکاری باغ پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والے غازی پورکے رہائشی رام ورکش یادو کے ساتھیوں چندن بوس، راکیش گپتا اور ویریش یادو کے خلاف قومی سلامتی قانون لاگو کرنے کے لئے کارروائی کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جواہر باغ کی سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش اور زمین کو خالی کرانے پہنچے اس وقت کے پولیس سپرنٹنڈنٹ(شہر)مکل دویدی اور تھانہ انچارج سنتوش یادو کا قتل اور معاشرے میں خوف اور دہشت پیدا کرنے کا جرم کیا تھا۔دوسری طرف اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کر رہے کمیشن نے اب تک 57گواہوں کے بیان درج کر لئے ہیں۔جمعہ کو بھی بھارتی جنتا پارٹی کے لیڈر اور سابق وزیر روی کانت گرگ سمیت چھ لوگوں نے اپنے بیان درج کرائے۔کمیشن کے سیکرٹری اورضلع جج پرمود کمار گوئل نے بتایا کہ گواہی کا دوسرا مرحلہ 23، 24، 26اور 27اگست کو ہوگا جس میں زیادہ تر لوگوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔غور طلب ہے کہ متھرا میں ہوئے تشدد کی اس واردات میں 2پولیس افسروں سمیت 29افراد کی جان گئی تھی۔